Lawyers demand arrest of border police official
چترال(گل حماد فاروقی) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت عالم زیب ایڈوکیٹ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن منعقد ہوا۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اجلاس کا ایجنڈا تھا ڈسٹرکٹ بار کی معزز رکن ساجد اللہ ایڈوکیٹ کے ساتھ چترال لیوی کے اہلکاران کا ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی عدالت کے احاطے میں ناروا سلوک کیخلاف لائحہ عمل طے کرنا ۔
اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر چترال لیویز، بارڈر پولیس کے اس غیر انسانی ، غیر اخلاقی اور غیر قانونی فعل کی بھر پور مذمت کی اور مذکورہ افراد کے حلاف FIR درج ہونے کے باوجود ابھی تک ان کو گرفتار نہ کرنے پر ضلعی انتظامیہ اور چترال پولیس کی مذمت کی۔ نیز اس معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کے سربراہ ڈپٹی کمشنر کو ان کے نمائندگان کے ریعے دی گئی پیغام پر کوئی عمل درآمد نہ کرنے پر اور معاملے کی نزاکت اور اہمیت کی نظر انداز کرنے پر ڈپٹی کمشنر چترال کی اس فعل کی بھر پور مذمت کی گئی۔
اجلاس میں متفقہ قرارد اد منظور کی گئی جس کے تحت اس معاملے ملوث عملہ کو فی الفور گرفتار کیا جائے، قرارداد کے زریعے اعلان کیا گیا کہ درج بالا فیصلوں پر عمل درآمد تک تمام وکلاء چترال کی انتظامی عدالتوں کابائکاٹ کریں گے ۔ قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ چترال کے تمام انتظامی عدالتوں میں بارڈر پولیس (چترال لیویز) کے اہلکاران کی تعیناتی کو فی الفور بند کیا جائے۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر اور ہیومن رایٹس کا وکیل ساجدا للہ وکیل جو ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عبد الاکرم کے عدالت میں کسی مقدمے کی پیروی کے سلسلے میں جارہا تھا تو ڈیوٹی پر معمو ر چترال لیویز کے سپاہی حسین احمد خان نے وکیل کے ساتھ نازیبا سلوک کیا اور اسے عدالت میں جانے سے روکا تھا۔ نیز وکیل پر بندوق تان کر ان کے ساتھ بد تمیزی بھی کی تھی۔
اس سلسلے میں جب ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عبد الاکرم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ اندر حساس نوعیت کا جرگہ چل رہا تھا اور جگہہ بھی نہیں تھی۔ جبکہ اس ناخوشگوار واقعے کا نہ صرف وہ مذمت کرتے ہیں بلکہ انہوں نے اپنے ساتھی ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر سید مظہر علی شاہ کو معذرت کرنے کیلئے وکیل کے پاس بھیجا تھا۔ تاہم انہوں نے مزید بتایا کہ وکیل کے اصرار پر مذکورہ سپاہی ملازمت سے معطل Suspend کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی مشترکہ TOR ٹرزم آف ریفرنس طے کئے جارہے ہیں تاکہ آئندہ اس قسم کا نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔