Site icon Chitral Today

New cafe at Chitral bypass inaugurated

چترال(گل حماد فاروقی) عبد الولی خان بائی پاس روڈ پر دکانداروں اور چترال بازار آنے والے لوگوں کیلئے کوئی کیفے یا ریسٹورنٹ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا تھا۔ عوام کے پر زور اصرار پر اقبال مارکیٹ میں کیفے لووین کھول دیا گیا ۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر مظہر علی شاہ مہمان حصوصی تھے جبکہ ان کے علاوہ انسانی حقوق تنظیم کے صدر حاجی عبد الناصر، مولانا اسرار الدین الہلال، انجنئیر تیمور شاہ ، صوبیدار حاجی خان اور دیگر عمائدین بھی موجود تھے۔ ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے کیفے لووین کے منیجر امین الدین نے بتایا کہ یہ کیفے سفید پوش لوگوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کھولا گیا تاکہ ایسے لوگ جن کی مدنی کم ہو اور اپنا عزت بھی گنوانا نہیں چاہتے اپنے مہمانوں کو یہاں لاکر نہایت مناسب نرح پر ان کو کھانے پینے کی چیزیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ہوم ڈیلیوری، فیملی سروس، ڈائنگ سروس کی سہولت موجود ہے۔ اس کیفے لووین کی حاص بات یہ ہے کہ یہاں چترال کی روایتی پکوان کھویر روغ وغیرہ بھی دستیاب ہوگی جو نہایت شفا ء یاب جڑی بوٹی ہے۔ اس کے علاوہ کابلی پلاؤ، چائنیز ڈیش، بریانی پکوان، چکن بریانی، کراچی بریانی، وغیرہ بھی تیار کئے جاتیں ہیں۔ اور کسٹمر کے فرمائش پر بھی محصوص پکوان تیار کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آرڈر پر ہوم ڈیلیوری بھی فری کریں گے اور لوگوں کو ان کے دہلیز پر معیاری حوراک ملے گی۔ حاص کر سرکاری اور غیر سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے افراد کیلئے یہ کیفے نہایت مفید ثابت ہوگی۔ امین الدین نے کہا کہ نہایت غریب، نادار اور معزور افراد کیلئے کھانا مفت ہوگا اور ان سے کوئی ادائیگی نہیں لی جائے گی۔چیف طاہر الدین نے کہا کہ وہ کراچی، اسلام آباد، لاہور اور جنوبی افریقہ سے تربیت یافتہ ہے اور وہاں بھی نہایت معیاری ریسٹورنٹ اور کیفے میں کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چترال میں جو بڑے اور معیاری ہوٹل ہیں ان کی ریٹ متوسط طبقے کے لوگوں کی بس سے باہر ہے جبکہ چھوٹے ہوٹل کا کھانا معیاری نہیں ہوتا اسلئے ہم نے صفائی کا حاص انتظام کیا ہے اور ہمارے ہاں صاف ستھرا ماحول میں مناسب ریٹ پر معیاری آشیائے خوردنوش ملے گی۔کیفے لووین کے افتتاحی تقریب میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور افتتاح کے موقع پر آنے والے تمام مہمانوں کو مفت خوراک فراہم کی گئی۔
 
]]>

Share this:

Exit mobile version