'Mockery with Chitrali culture won't be tolerated'

دروش(جہانزیب) کھوار تہذیب و ثقافت پر گلوکارشیراز بادشاہ کی طرف سے شرمناک حملے پر جہاں چترال بھرمیں تشویش اور غصے کی لہر ڈور گئی ہے وہاں اورسیز چترالی بھی اس مذموم حرکت پر سیخ پا ہیں ۔

گزشتہ رات ادبی تنظیم کھوار اہل قلم اورسیز کی طرف سے ایک ہنگامی ٹیلی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں چترالی تہذیب و روایات پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔کھوار اہل قلم اورسیز کے صدر طاہر شادان نے سنگر شیراز بادشاہ کی اس حرکت کو کھوارثقافت پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ شیراز بادشاہ نے چترالی قوم کے ساتھ سنگین مذاق کیا ہے۔ جسے کسی بھی صورت معاف نہیں کیا جائیگا۔کھوار اہل قلم اوسیز کے جنرل سیکٹری شہباز خان شیہام نے کہا کہ کھوار اہل قلم کھوار زبان اور چترال کے رسم و رواج کی حفاظت کے لئے ہر ممکن اقدام کرے گااور ایسے افراد کو بے نقاب کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیگا۔تنظیم کے چیرمین شاہ علی نے کہا کہ ان لوگوں کا مقصد ایسے ویڈیو اور آڈیوز کے ذریعے چترال میں مغربی کلچر کو فروع دینے کی کوشش ہے جس کو ہم کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

کھوار اہل قلم اورسیز کے سیکٹری اطلاعات و نشریات فخرالدین ساجد نے بھی شیراز بادشاہ کی طرف سے چترالی تہذیب کو نشانہ بنائیجانے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس موقع پر تمام چترالیوں پر لازم ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور اپنی ثقافت کو ایسے ناسمجھ اور سماچ دشمن عناصر سیبچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اجلاس میں کھوار اہل قلم اورسیز کے تمام عہداراوں نے شرکت کی اجلاس میں اہل قلم اورسیز کے نائب صدر نیت اکبر فگار اور جوائنٹ سیکٹری علی رحمت اسیر نے اس متنازعہ ویڈیو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

کھورا اہل قلم اورسیز نے تمام چترالی اور تمام ادبی تنظیموں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں منظر عام پر آنے والے ویڈیو اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور ان افراد کو اس گھناؤنی حرکت سے روکا جائے۔واضح رہے کہ کھوار اہل قلم کے مرکزی کابینہ کا اجلاس بھی جلد متوقع ہے جس میں اس متنازعہ ویڈیو کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا

]]>

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *